Sunday, August 18, 2013

kabhi udaas ker dene wali chup

کبھی اداس کر دینے والی چُپ سی رات میں ملو
ایسی کیسی رات میں ملو
جب بارش کی ٹپا ٹپ
آنکھوں کا ساز لگے
برف گرے تو
کسی حسرت کی حاموشی آواز لگے
باہر کا ھر موسم
دل کے اپنے موسموں کی زد میں آنے لگے
یاں کبھی
فلک پے بکھرے تاروں کا سکوت
شور اندر کا اور بڑھانے لگے
ایسی کیسی رات میں ملو
جو ظاہرن لمہ در لمہ وصال کی پہلی رات لگے
ھر بچھڑنے والے کو
مگر
احری ملاقات کی ساعت لگے
کبھی غمشدہ رفاقتوں کے
زمانے کی آخری شب
تو کبھی
نئے پیمانے وفا باندھنے کی رات لگے
ایسی کسی رات میں ملو
جب تعلقِ الفت کا توڑنا مشکل نا لگے
نیزے کی انی کی طرح چبھتی محبت
دل سے نکالنا مشکل نہ لگے
خاموش گامزن سفر رات کو،
ہجر "رات" کہنا مشکل نا لگے
کبھی اداس کر دینے والی چُپ سی رات میں ملو
کبھی اداس کر دینے والی چُپ سی رات میں ملو
کبھی اداس کر دینے والی چُپ سی رات میں ملو

No comments:

Popular Posts