آج سن کر تمہارے لہجے کو
یونہی آنکھوں میں بھر لئے آنسو
اپنے تکیے کو اوڑھ کر خود پر
یونہی دل رو دیا ہے چپکے سے
آئینہ سامنے بھی آے تو
یونہی خود سے نظر نہیں ملتی
خود کو سمجھا رہا ہوں پہروں سے
اس میں دکھ کی تو کوئی بات نہیں
تھوڑا دنیا میں رہنا سیکھو اب
لوگ چہرہ بدلتے رہتے ہیں
یونہی آنکھوں میں بھر لئے آنسو
اپنے تکیے کو اوڑھ کر خود پر
یونہی دل رو دیا ہے چپکے سے
آئینہ سامنے بھی آے تو
یونہی خود سے نظر نہیں ملتی
خود کو سمجھا رہا ہوں پہروں سے
اس میں دکھ کی تو کوئی بات نہیں
تھوڑا دنیا میں رہنا سیکھو اب
لوگ چہرہ بدلتے رہتے ہیں
No comments:
Post a Comment