دل کی دھڑکن بھی ہے وابستہ ترے لہجے سے
بات کرتے ہوئے رہتے ہیں جو ہم سہمے سے
کیا کریں پاؤں ہی اپنے نہ اگر بس میں رہیں
ہم کہ پلٹے ہیں کئی بار ترے رستے سے
بھیگتی آنکھ میں جمتا ہی نہیں نقش کوئی
اشک اٹھاتے ہیں خد و خال ترے چہرے سے
عشق پل بھر میں بدل دیتا ہے دنیا دل کی
اب نہ ہم ہیں نہ شب و روز رہے پہلے سے
جب کوئی رنگ ہی بھرنے نہیں دیتا اُن میں
کیوں بناتے ہی چلے جاتے ہیں ہم خاکے سے
کیا کریں آنکھ میں منظر ہی نہ بن پایا کوئی
خواب تو سب نے دکھائے تھے بہت اچھے سے
ہم سے انہونی کوئی ہو کے رہے گی اک دن
تیری تصویر اٹھائیں گے کسی شیشے سے
کارِ لاحاصلیِ شوق اسے کہتے ہیں
خود کو وابستہ نہ کر پائے کسی لمحے سے
بات کرتے ہوئے رہتے ہیں جو ہم سہمے سے
کیا کریں پاؤں ہی اپنے نہ اگر بس میں رہیں
ہم کہ پلٹے ہیں کئی بار ترے رستے سے
بھیگتی آنکھ میں جمتا ہی نہیں نقش کوئی
اشک اٹھاتے ہیں خد و خال ترے چہرے سے
عشق پل بھر میں بدل دیتا ہے دنیا دل کی
اب نہ ہم ہیں نہ شب و روز رہے پہلے سے
جب کوئی رنگ ہی بھرنے نہیں دیتا اُن میں
کیوں بناتے ہی چلے جاتے ہیں ہم خاکے سے
کیا کریں آنکھ میں منظر ہی نہ بن پایا کوئی
خواب تو سب نے دکھائے تھے بہت اچھے سے
ہم سے انہونی کوئی ہو کے رہے گی اک دن
تیری تصویر اٹھائیں گے کسی شیشے سے
کارِ لاحاصلیِ شوق اسے کہتے ہیں
خود کو وابستہ نہ کر پائے کسی لمحے سے
No comments:
Post a Comment