وہ ہے بارش تو میں سمندر ہوں
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
میں دکھاتا اسے ہنر کیا ہے
مجھ پہ آتا ہے جو ثمر کیا ہے
سیپ کیا چیز ہے، گہر کیا ہے
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
میری ہستی کو کرتی جل تھل وہ
میرے اندر اترتی پل پل وہ
مجھ کو کچھ تو دکھاتی چھل بل وہ
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
کاش چھینٹے اڑاتی میرے وہ
کاش بادل بناتی میرے وہ
مجھ کو صحرا میں لے کے جاتی وہ
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
٭٭٭
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
میں دکھاتا اسے ہنر کیا ہے
مجھ پہ آتا ہے جو ثمر کیا ہے
سیپ کیا چیز ہے، گہر کیا ہے
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
میری ہستی کو کرتی جل تھل وہ
میرے اندر اترتی پل پل وہ
مجھ کو کچھ تو دکھاتی چھل بل وہ
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
کاش چھینٹے اڑاتی میرے وہ
کاش بادل بناتی میرے وہ
مجھ کو صحرا میں لے کے جاتی وہ
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
٭٭٭
No comments:
Post a Comment