Wednesday, July 17, 2013

Wo hai baarish to main samandar hoon

وہ ہے بارش تو میں سمندر ہوں

کاش بارش برستی مجھ پر بھی
میں دکھاتا اسے ہنر کیا ہے
مجھ پہ آتا ہے جو ثمر کیا ہے
سیپ کیا چیز ہے، گہر کیا ہے
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
میری ہستی کو کرتی جل تھل وہ
میرے اندر اترتی پل پل وہ
مجھ کو کچھ تو دکھاتی چھل بل وہ
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
کاش چھینٹے اڑاتی میرے وہ
کاش بادل بناتی میرے وہ
مجھ کو صحرا میں لے کے جاتی وہ
کاش بارش برستی مجھ پر بھی
٭٭٭

No comments:

Popular Posts