مجھ کو چین نہیں ہے
مقناطیس کے باعث
لوہے میں جو ہلچل پیدا ہوتی ہے
چشمِ وا پہ ہویدا کب ہوتی ہے
لوہے کا تو اک اک ذرّہ بے بس ہو جاتا ہے
لاکھ جتن بھی کرو تم
ان ذرّوں کی بے تابی ختم کب ختم ہوئی ہے
مقناطیس اور لوہے کے مابین اک اَن دیکھا سا رشتہ ہے
جو آنکھ سے اوجھل ہے
لیکن اس رشتے کی خاص اک حد ہے
سعدؔ ہمارے رشتے کی تو کوئی حد ہی نہیں
یہاں بھی کوئی ان دیکھا سا رشتہ ہے
اور یہ سائنس کے بس کی تو بات نہیں
یہ اس کو سمجھے
جتنی بھی دوری ہو، اتنی قربت پیدا ہو جاتی ہے
میں کہ کہیں ہوں،وہ کہ کہیں ہے
لیکن مجھ کو چین نہیں ہے
٭٭٭
مقناطیس کے باعث
لوہے میں جو ہلچل پیدا ہوتی ہے
چشمِ وا پہ ہویدا کب ہوتی ہے
لوہے کا تو اک اک ذرّہ بے بس ہو جاتا ہے
لاکھ جتن بھی کرو تم
ان ذرّوں کی بے تابی ختم کب ختم ہوئی ہے
مقناطیس اور لوہے کے مابین اک اَن دیکھا سا رشتہ ہے
جو آنکھ سے اوجھل ہے
لیکن اس رشتے کی خاص اک حد ہے
سعدؔ ہمارے رشتے کی تو کوئی حد ہی نہیں
یہاں بھی کوئی ان دیکھا سا رشتہ ہے
اور یہ سائنس کے بس کی تو بات نہیں
یہ اس کو سمجھے
جتنی بھی دوری ہو، اتنی قربت پیدا ہو جاتی ہے
میں کہ کہیں ہوں،وہ کہ کہیں ہے
لیکن مجھ کو چین نہیں ہے
٭٭٭
No comments:
Post a Comment