خطۂ پاک بچانا ہی پڑے گا ہم کو
اپنا گھر بار لٹانا ہی پڑے گا ہم کو
اپنا گھر بار لٹانا ہی پڑے گا ہم کو
کب تلک مرتے رہیں گے یونہی فرداً فرداً
سر ہتھیلی پہ اٹھانا ہی پڑے گا ہم کو
جتنا روئیں گے ہم اتنا ہی ہنسیں گے دشمن
صفِ جنگاہ میں آنا ہی پڑے گا ہم کو
اک اُجالا ہے ضروری کہ شبِ تار مٹے
دلِ صد چاک جلانا ہی پڑے گا ہم کو
اب ضرورت ہے کہ پھر نعرۂ تکبیر لگے
سعدؔ یہ نعرہ لگانا ہی پڑے گا ہم کو
٭٭٭
No comments:
Post a Comment